Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Maryam Gazala's Photo'

مریم غزالہ

1939 | دوسرا, انڈیا

مریم غزالہ کے اشعار

جب بھی میں نے کھول کر دیکھی ہے یادوں کی کتاب

یوں ہی صفحوں پر تڑپتے مل گئے کچھ واقعات

ہم تو سمجھے تھے ہمیں پہچانتا کوئی نہیں

اپنی بربادی تو گھر گھر کی کہانی ہو گئی

جھیل کے ٹھہرے ہوئے پانی میں پتھر پھینک کر

دائرہ اٹھتی ہوئی لہروں کا ہم دیکھا کئے

ہر قدم کو سوچ کر رکھیے گا اب

حادثہ ہے راہ میں چلتا ہوا

کل نہ جانے شہر میں کس بات کا جلسہ ہوا

آج سارے شہر کا نقشہ ہے کچھ بدلا ہوا

در و دیوار پہ پرچھائیاں آتی تھیں نظر

بات کرنے کو بھی ترسی ہوں سحر ہونے تک

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے