مذاق بدایونی
نام سید شاہ محمد دلدار علی ،مذاق تخلص۔ ۲۸؍دسمبر ۱۸۱۹ء کو بدایوں میں پیدا ہوئے۔ آبائی نسب حضرت صدیق اکبر تک پہنچتا ہے۔اٹھارہ برس کی عمر میں آپ لکھنؤ تشریف لے گئے۔ آتش اور ناسخ کے مشاعروں میں شریک ہوئے اور عیار تخلص رکھا۔ عربی اور فارسی میں کامل دستگاہ پیدا کی۔اس کے بعد دہلی گئے اور ذوق کے تلامذہ میں شامل ہوگئے۔ خوش گفتار، سلیم الطبع، نہایت خلیق اور سنت رسول اللہﷺ سے سرشار تھے۔ نمودونمائش سے کوسوں دور تھے۔ آپ کو ایک نسبت خاص شیخ عبدالقادر جیلانی اور خواجہ غریب نواز شیخ معین الدین چشتی سے تھی۔ جب تک دہلی میں رہے، مومنؔ اور غالبؔ کے مشاعروں میں شرکت کرتے رہے۔ ۱۱؍اکتوبر۱۸۹۴ء کو بدایوں میں وفات پاگئے۔ ہرسال ان کے مزار پر تین دن عرس ہوتا ہے ۔ ان کے دیوان میں غزلوں کی تعداد کم ہے، زیادہ تعداد حمد،نعت، منقبت ، مسدس، مثنوی کی ہے۔
بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد اول)،محمد شمس الحق،صفحہ:180