گناہگار ہوں عارفؔ بس ایک آنسو کا
فسانۂ غم دل اور مختصر نہ ہوا
نام مظہر عارف اور تخلص عارف ہے۔دسمبر ۱۹۳۰ء کو رام پور (یوپی) میں پیدا ہوئے۔ان کے خاندان میں کئی افراد شاعر تھے۔ وہ بارہ سال کی عمر میں مشاعرے میں شریک ہوئے۔ وہ علی گڑھ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں۔تقسیم ہند کے بعد پاکستان آگئے۔وہ طویل عرصے تک ملازمت کے سلسلے میں ملک سے باہر رہے، لیکن اس دوران انھوں نے علم وادب کا ناتا نہیں ٹوٹنے دیا۔اگرچہ انھوں نے ہر صنف سخن میں طبع آزمائی کی ہے ،مگر وہ بنیادی طور پر غزل کے شاعر ہیں۔ وہ سرسید یونیورسٹی آف انجینئیرنگ اور ٹیکنالوجی کراچی میں اعزازی مشیر کی حیثیت سے وابستہ رہے۔ ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں: ’’صریر وصرصر‘، ’خواب وخروش‘، ’گوہر گرداب‘، ’حدیقۂ عقیدت‘(نعت)۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:250