منہاج علی کے اشعار
گلشن دہر سے خوشبو کی طرح گزرا میں
سب کو مہکایا مگر اپنی نمائش نہیں کی
یہی ہے وقت کہ جی بھر کے دیکھ لوں اس کو
وہ سامنے ہے مگر دیکھتا نہیں ہے مجھے
دیدار کا وصال میں آیا نہ کوئی لطف
اس رخ پہ بے رخی کے تھے پردے پڑے ہوئے
درمیاں گرچہ حجابات نہیں دوری کے
اب جو حائل ہے وہ پردہ ہے شناسائی کا
بجا کہ رونق محفل ابھی عروج پہ ہے
میں کیا کروں مری خلوت بلا رہی ہے مجھے