Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Miraash's Photo'

نئی نسل کے ابھرتے ہوئے شاعروں میں شامل

نئی نسل کے ابھرتے ہوئے شاعروں میں شامل

مراش کے اشعار

25
Favorite

باعتبار

گرد آئنوں کی چاروں طرف ہے جمی ہوئی

عالم عجیب شیشہ گری کی دکان ہے

سنگ پر سنگ رگڑنے سے ہوا جو پیدا

اسی آہنگ نے رقص شرر ایجاد کیا

اسی کفن سے نہ ڈھک جائے سارا شہر کہیں

مرا جنازہ پرندے اٹھائے پھرتے ہیں

جو میرے بننے سے پہلے اک انتظار بنا

اس انتظار کے اندر میں بار بار بنا

ہم دل ہی دل میں اس پہ اٹھا لیتے کچھ سوال

لیکن غیوب میں بھی وہ حاضر جواب ہے

خطوط آگ میں جلتے ہیں اور سیخوں پر

کسی کا دل تو جگر ہے کسی پرندے کا

طلب ظل الٰہی کیا کریں اس یار کا سایہ

گلی میں جس کی ڈھونڈھے ہے ہما دیوار کا سایہ

دل کی زمین پر مری عشق ہے دشت دائمی

ہجر و وصال سب کے سب موسمیاتی حادثے

سنگ پر سنگ رگڑنے سے ہوا جو پیدا

اسی آہنگ نے رقص شرر ایجاد کیا

تھی کل دیار عشق میں عید الضحیٰ مراشؔ

ہم کیا گلا کٹاتے عجب بھیڑ چال تھی

گھر پلٹ کر جو مری روشن خیالی آئی ہے

شور ہے شہر سخن میں پھر دیوالی آئی ہے

کبھی میں بن نہ سکا لاکھ کوششوں کے بعد

مگر جو بننے لگا پھر تو بار بار بنا

عشق اک دم کر دیا اس نے حلال

ہاتھ جس غصے سے جھٹکا ہے ابھی

نقش و نگار حسن حقیقی بھی شے ہے کیا

پلکیں تری لگا لیں اگر مو قلم میں ہم

کھنک رہا ہوں میں نشے میں چابیوں کی طرح

کھلی ہے پیاس مگر میکدے پہ تالا ہے

اس بدن پر کہیں تو ہوگا ضرور

میرے ہونٹوں کے ناپ کا کوئی زخم

کس گردش پیہم میں مرا شعلۂ دل ہے

جلتا ہے لہو روغن خورشید کی صورت

آتش کدے میں تھا مرے الفاظ کا دھواں

تکیے میں اس کے میرے کبوتر کے پر ملے

Recitation

بولیے