مکیش عالم
غزل 7
اشعار 9
آج تو ایسے بجلی چمکی بارش آئی کھڑکی بھیگی
جیسے بادل کھینچ رہا ہو میرے اشکوں کی تصویریں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اسے منانے میں ہم نے گنوا دیا اس کو
کہ شیشہ ٹوٹ گیا دھول صاف کرتے ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بس ایک پیار نے سالم رکھا ہمیں یارو
رقیب مر گئے ہم میں شگاف کرتے ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خاک ہوں اڑتا ہوں سچ ہے کہ میں آوارہ مزاج
پانی ہوتا بھی تو سیلاب میں دیکھا جاتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کتنی بھی پیاری ہو ہر اک شے سے جی اکتا جاتا ہے
وقت کے ساتھ تو چمکیلے زیور بھی کالے پڑ جاتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے