مختار صدیقی، یکم مارچ ١٩١٧ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے * اور انہوں نے تعلیمی زندگی کے مدارج گوجرانوالہ اور لاہور میں طے کیے‘ وہ سیماب اکبر آبادی کے شاگرد تھے اور شاعر اور مترجم ہونے کے ساتھ ساتھ ایک نہایت عمدہ براڈ کاسٹرتھے۔ قیام پاکستان کے بعد وہ ریڈیو پاکستان سے وابستہ ہوئے اور پھر پاکستان ٹیلی ویژن کے قیام کے بعد ٹیلی ویژن میں بطور اسکرپٹ ایڈیٹر منسلک ہوئے۔
مختار صدیقی کی شاعری کے مجموعے منزل شب‘ سہ حرفی اور آثار کے نام سے شائع ہوئے۔ انہوں نے چینی مفکر ڈاکٹر لن یو تانگ کی دو کتابوں کے ترجمے جینے کی اہمیت اور جینے کا قرینہ کے نام سے کیے جو بہت مقبول ہوئے -
١٨ ستمبر ١٩٧٢ء کو اردو کے نامور شاعر‘ ادیب‘ نقاد اور براڈ کاسٹر جناب مختار صدّیقی وفات پا گئے اور لاہور میں اچھرہ کے قبرستان میں آسودہِ خاک ہیں۔