Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Muztar Khairabadi's Photo'

مضطر خیرآبادی

1865 - 1927 | گوالیار, انڈیا

معروف فلم نغمہ نگار جاوید اختر کے دادا

معروف فلم نغمہ نگار جاوید اختر کے دادا

مضطر خیرآبادی کا تعارف

تخلص : 'مضطر'

اصلی نام : سید محمّد افتخار حسین رضوی

پیدائش :خیراباد, اتر پردیش

وفات : 20 Mar 1927 | گوالیار, مدھیہ پردیش

رشتہ داروں : حرماں خیرآبادی (والدہ), جاوید اختر (پوتا), صفیہ اختر (دختر نسبتی), یادگار حسین نشتر خیرابادی (بیٹا)

LCCN :n81148429

وقت دو مجھ پر کٹھن گزرے ہیں ساری عمر میں

اک ترے آنے سے پہلے اک ترے جانے کے بعد

تشریح

یہ شعر اردو کے مشہور اشعار میں سے ایک ہے۔ اس شعر کا بنیادی مضمون انتظار اور ہجر ہے۔ اگرچہ ایک عام انسان پر زندگی میں کئی بار اور کئی شکلوں میں مشکل وقت آن پڑتا ہے مگر اس شعر میں ایک عاشق کی نفسیات کو مدِ نظر رکھ کر شاعر یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ایک عاشق پر ساری عمر میں دو وقت بہت کٹھن ہوتے ہیں۔ ایک وقت وہ جب عاشق اپنے محبوب کے آنے کا انتظار کرتا ہے اور دوسرا وہ وقت جب اس کا محبوب اس سے دور چلا جاتا ہے۔ اسی لئے کہا ہے کہ میری زندگی میں اے میرے محبوب دو کٹھن زمانے گزرے ہیں۔ ایک وہ جب میں تمہارا انتظار کرتا ہے اور دوسرا وہ جب تم مجھے فراق کی حالت میں چھوڑ کے چلے جاتے ہو۔ ظاہر ہے کہ دونوں عالم عذاب دہ ہیں۔ انتظار کا عالم ہو یا جدائی کا دونوں میں عاشق کی جان تڑپتی ہے۔

شفق سوپوری

تشریح

یہ شعر اردو کے مشہور اشعار میں سے ایک ہے۔ اس شعر کا بنیادی مضمون انتظار اور ہجر ہے۔ اگرچہ ایک عام انسان پر زندگی میں کئی بار اور کئی شکلوں میں مشکل وقت آن پڑتا ہے مگر اس شعر میں ایک عاشق کی نفسیات کو مدِ نظر رکھ کر شاعر یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ایک عاشق پر ساری عمر میں دو وقت بہت کٹھن ہوتے ہیں۔ ایک وقت وہ جب عاشق اپنے محبوب کے آنے کا انتظار کرتا ہے اور دوسرا وہ وقت جب اس کا محبوب اس سے دور چلا جاتا ہے۔ اسی لئے کہا ہے کہ میری زندگی میں اے میرے محبوب دو کٹھن زمانے گزرے ہیں۔ ایک وہ جب میں تمہارا انتظار کرتا ہے اور دوسرا وہ جب تم مجھے فراق کی حالت میں چھوڑ کے چلے جاتے ہو۔ ظاہر ہے کہ دونوں عالم عذاب دہ ہیں۔ انتظار کا عالم ہو یا جدائی کا دونوں میں عاشق کی جان تڑپتی ہے۔

شفق سوپوری

مضطر خیرآبادی
نام سید محمد افتخار حسین، مضطر تخلص۔ ’اعتبار الملک‘ ، ’اقتدار جنگ بہادر‘ خطاب۔ ۱۸۶۵ء میں خیرآباد(یوپی) بھارت میں پیدا ہوئے۔ مولانا فضل حق خیرآبادی کے نواسے اور شمس العلماء عبدالحق خیرآبادی کے بھانجے تھے۔ محمد حسین ، بسمل(بڑے بھائی) اور امیر مینائی سے تلمذ حاصل تھا۔ مضطر ریاست ٹونک کے درباری شاعر تھے۔ ان کا دیوان چھپا نہیں۔ جاں نثار اختر ان کے فرزند رشید تھے۔ ۲۰؍ مارچ۱۹۲۷ء کو گوالیار میں انتقال کرگئے۔

بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد اول)،محمد شمس الحق،صفحہ:241

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے