Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Nadeem Gullani's Photo'

ندیم گلانی

1982 | پاکستان

ندیم گلانی کے اشعار

دنیا بدل گئی تھی کوئی غم نہ تھا مجھے

تم بھی بدل گئے تھے یہ حیرانی کھا گئی

عمر بھر رہنا ہے تعبیر سے گر دور تمہیں

پھر مرے خواب میں آنے کی ضرورت کیا ہے

نہیں ہے جس کا حل اب تو کوئی ندیمؔ بس اک سوا تمہارے

میں ایک ایسا ہی مسئلہ ہوں مجھے دعاؤں میں یاد رکھنا

تو سمجھتا ہے گر فضول مجھے

کر کے ہمت ذرا سا بھول مجھے

تمہیں ہماری محبتوں کے حسین جذبے بلا رہے ہیں

جو ہم نے لکھے تھے تم پہ ہمدم وہ سارے نغمے بلا رہے ہیں

تمام عمر ترے انتظار میں ہمدم

خزاں رسیدہ رہا ہوں بہار کر مجھ کو

تجھ سے میں جنگ کا اعلان بھی کر ہی دوں گا

میرے دشمن تو مرے قد کے برابر تو آ

Recitation

بولیے