نجم الثاقب
غزل 13
اشعار 13
مرے ہاتھ میں ترے نام کی وہ لکیر مٹتی چلی گئی
مرے چارہ گر مرے درد کی ہی وضاحتوں میں لگے رہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دل کو آج تسلی میں نے دے ڈالی
وہ سچا تھا اس کے وعدے جھوٹے تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کبھی نہ ٹوٹنے والا حصار بن جاؤں
وہ میری ذات میں رہنے کا فیصلہ تو کرے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بدن کو جاں سے جدا ہو کے زندہ رہنا ہے
یہ فیصلہ ہے فنا ہو کے زندہ رہنا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں ہی ٹوٹ کے بکھرا اور نہ رویا وہ
اب کے ہجر کے موسم کتنے جھوٹے تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے