Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Nashtar Amrohvi's Photo'

نشتر امروہوی

1957 - 2020 | دلی, انڈیا

نشتر امروہوی کے اشعار

درگت بنے ہے چائے میں بسکٹ کی جس طرح

شادی کے بعد لوگو وہی میرا حال ہے

دن میں تو کہہ رہی تھی کہ تم میرے شعر ہو

اور اس کے بعد الو بنایا تمام رات

دو چار منزلوں ہی پہ سانسیں اکھڑ گئیں

گھٹنوں پہ ہے زوال پتہ چل گیا مجھے

بچوں سے منہ کو موڑ کے بیگم تو سو گئیں

سو سو ہر اک کو میں نے کرایا تمام رات

اس نے تھانے میں رپٹ کچھ ایسی لکھوائی کہ بس

پھر پولس نے کی مری ایسی پذیرائی کہ بس

کھا کر یہ حال ہو گیا ہوٹل کی روٹیاں

جیسے کہ ہڈیوں پہ منڈھی میری کھال ہے

وہ موتیوں سے دانت وہ لمبے سیاہ بال

نقلی تھا سارا مال پتہ چل گیا مجھے

آج کل کردار کا معیار بھی دولت سے ہے

اتنی سستی ہو گئی دستار و دانائی کہ بس

Recitation

Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

بولیے