1937 - 2007 | اوکاڑہ, پاکستان
پھر یوں ہوا کہ مجھ سے وہ یوں ہی بچھڑ گیا
پھر یوں ہوا کہ زیست کے دن یوں ہی کٹ گئے
اخروٹ کھائیں تاپیں انگیٹھی پہ آگ آ
رستے تمام گاؤں کے کہرے سے اٹ گئے
جب کہ تجھ بن نہیں موجود کوئی
اپنے ہونے کا یقیں کیسے کروں
تجھ سے بچھڑے گاؤں چھوٹا شہر میں آ کر بسے
تج دیئے سب سنگی ساتھی تیاگ ڈالا دیس بھی
تجھ سے ملی نگاہ تو دیکھا کہ درمیاں
چاندی کے آبشار تھے سونے کی راہ تھی
بن باس
2004
چاندنی کی پتیاں
1965
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online