انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ
دیکھا جو مجھ کو چھوڑ دئیے مسکرا کے ہاتھ
نام زکریا شاہ اور نظام شاہ ، تخلص نظام۔ ۱۸۱۹ء کے لگ بھگ پیدا ہوئے۔ نظام حافظ احمد شاہ سے رام پور میں بیعت تھے۔ ابتدا میں شعروشاعری میں انھی کے شاگرد ہوئے۔ ان کی وفات کے بعد ان کے سجادہ نشین بھی ہوئے۔ بعد میں نظام نے علی بخش بیمار جو مصحفی کے شاگرد تھے، ان سے اصلاح سخن لینا شروع کی۔ نظام ریاست رام پور کے سواروں میں ملازم تھے ۔ تنخواہ بہت قلیل تھی جس کی وجہ سے مالی پریشانی میں مبتلا رہتے تھے۔ ’’کلیات نظام‘‘، مجلس ترقی ادب لاہور کے تعاون سے چھپ گئی ہے۔ بقول غالب:’نظام رام پور کا میر تھا‘۔ ۲۹؍اکتوبر ۱۸۷۲ء کو نظام کا رام پور میں انتقال ہوگیا۔
بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد اول)،محمد شمس الحق،صفحہ:177