نظام رامپوری
غزل 53
اشعار 61
بحر ہستی سے کوچ ہے درپیش
یاد منصوبۂ حباب رہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بوسہ تو اس لب شیریں سے کہاں ملتا ہے
گالیاں بھی ملیں ہم کو تو ملیں تھوڑی سی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ضد ہے گر ہے تو ہو سبھی کے ساتھ
یا نہ ملنے کی ضد مجھی سے ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نہ بن آیا جب ان کو کوئی جواب
تو منہ پھیر کر مسکرانے لگے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے