پرتو روہیلہ کے دوہے
آنکھ سے اوجھل ہو اور ٹوٹے پربت جیسی پریت
منہ دیکھے کی یاری پرتوؔ شیشہ کی سی پریت
تیرے ملن کا سکھ نہ پایا پیت ہوئی جنجال
ساجن میرے من میں دھڑکے برہا کا گھڑیال
ساجن تم تو آپ ہی بھولے اپنے پریت کے بول
اب میں کس کے دوارے جاؤں لے چاہت کشکول