پوجا بھاٹیا کے اشعار
وہ کس کا ہے اس سے کیا لینا دینا
بعض دفعہ کافی ہے اس کا ہونا بھی
ایک اسی بات کا تھا ڈر اس کو
مجھ میں انکار کی بھی ہمت تھی
چلتے چلتے اکثر رک کر سوچا بھی
کیا منزل پر یاد رہے گا رستا بھی
اس کی بے چینی بڑھانا چاہتی ہوں
سنیے کہہ کر چپ لگانا چاہتی ہوں