Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Qamar Abbas Qamar's Photo'

قمر عباس قمر

1993 | دلی, انڈیا

نئی نسل کے نمائندہ شاعر

نئی نسل کے نمائندہ شاعر

قمر عباس قمر

غزل 6

نظم 1

 

اشعار 18

تشنہ لب ایسا کہ ہونٹوں پہ پڑے ہیں چھالے

مطمئن ایسا ہوں دریا کو بھی حیرانی ہے

میرے ماتھے پہ ابھر آتے تھے وحشت کے نقوش

میری مٹی کسی صحرا سے اٹھائی گئی تھی

یہ احتجاج عجب ہے خلاف تیغ ستم

زمیں میں جذب نہیں ہو رہا ہے خوں میرا

  • شیئر کیجیے

پہاڑ پیڑ ندی ساتھ دے رہے ہیں مرا

یہ تیری اور مرا آخری سفر تو نہیں

مجنوں سے یہ کہنا کہ مرے شہر میں آ جائے

وحشت کے لیے ایک بیابان ابھی ہے

متعلقہ شعرا

"دلی" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے