قمر عباس قمر
غزل 6
نظم 1
اشعار 18
تشنہ لب ایسا کہ ہونٹوں پہ پڑے ہیں چھالے
مطمئن ایسا ہوں دریا کو بھی حیرانی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میرے ماتھے پہ ابھر آتے تھے وحشت کے نقوش
میری مٹی کسی صحرا سے اٹھائی گئی تھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
پہاڑ پیڑ ندی ساتھ دے رہے ہیں مرا
یہ تیری اور مرا آخری سفر تو نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مجنوں سے یہ کہنا کہ مرے شہر میں آ جائے
وحشت کے لیے ایک بیابان ابھی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے