Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Qamar Moradabadi's Photo'

قمر مرادآبادی

1910 - 1987

قمر مرادآبادی کے اشعار

2.3K
Favorite

باعتبار

کسی کی راہ میں کانٹے کسی کی راہ میں پھول

ہماری راہ میں طوفاں ہے دیکھیے کیا ہو

غم کی توہین نہ کر غم کی شکایت کر کے

دل رہے یا نہ رہے عظمت غم رہنے دے

مدتوں بعد جو اس راہ سے گزرا ہوں قمرؔ

عہد رفتہ کو بہت یاد کیا ہے میں نے

جس قدر جذب محبت کا اثر ہوتا گیا

عشق خود ترک و طلب سے بے خبر ہوتا گیا

یوں نہ ملنے کے سو بہانے ہیں

ملنے والے کہاں نہیں ملتے

لذت درد جگر یاد آئی

پھر تری پہلی نظر یاد آئی

حرف آنے نہ دیا عشق کی خودداری پر

کام ناکام تمنا سے لیا ہے میں نے

منزلوں کے نشاں نہیں ملتے

تم اگر ناگہاں نہیں ملتے

دیر و کعبہ سے جو ہو کر گزرے

دوست کی راہ گزر یاد آئی

قدم اٹھے بھی نہیں بزم ناز کی جانب

خیال ابھی سے پریشاں ہے دیکھیے کیا ہو

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے