Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

قاسم علی خان آفریدی

قاسم علی خان آفریدی کے اشعار

373
Favorite

باعتبار

لب شیریں سے اگر ہو نہ تیرا لب شیریں

کوہ کن تو بھی تو اب دامن کہسار نہ چھوڑ

مجھے خوشی کہ گرفتار میں ہوا تیرا

تو شاد ہو کہ ہے ایسا شکار اسیر مرا

شیخ مجھ کو نہ ڈرا اپنی مسلمانی تھام

ہم فقیروں کا کسی رنگ سے ایمان نہ جائے

بس نہیں چلتا ہے ورنہ اپنے مر جانے کے ساتھ

پھینک دیتے کھود کر دنیا کی سب بنیاد ہم

ہے جدا سجدہ کی جا ہندو مسلماں کی مگر

فہم والوں کے تئیں دیر و حرم دونوں ایک

کام ہے مطلب سے چاہے کفر ہووے یا کہ دیں

جا پہنچنا ہے کسی صورت سے اپنے یار تک

ناصحا وعظ جو کہتا تھا تجھے بن دیکھے

دیکھتے ہی تجھے پھر جان کو کھوتے دیکھا

شراب ساقیٔ کوثر سے لیجو آفریدیؔ

یہ بادہ نوشئ دنیا ہے تجھ کو ننگ شراب

نرگسی چشم دکھا کر کے وہ وحشت زدہ یار

یہ گیا وہ گیا جس طرح غزال آپ سے آپ

یار کا کوچہ ہے مسجود خلایق دیکھ لے

سنگ ہے کعبہ میں مورت دیر میں ہے مشترک

خدا کو سجدہ کر کے مبتذل زاہد ہوا اب تو

تو جا کر مہ جبیں کے آستاں پہ جبہ سائی کر

مارا جاوے گا بھاگ اے ناصح

دیکھ یہ نازنیں سوار آیا

عجب طرح کی ہے دنیا برنگ بو قلموں

کہ ہے ہر ایک جداگانہ الاماں تنہا

عشق ہے اے دل کٹھن کچھ خانۂ خالہ نہیں

رکھ دلیرانہ قدم تا تجھ کو ہو امداد داد

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے