قاسم یعقوب
مضمون 1
اشعار 4
یہ کیا کہ بیٹھا ہے دریا کنار دریا پر
میں آج بہتا ہوا جا رہا ہوں پانی میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کیا ہو سکے حساب کہ جب آگہی کہے
اب تک تو رائیگانی میں سارا سفر کیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ جھانک لیتی ہے اندر سے آرزو خانہ
ہوا کا قد مری دیوار سے زیادہ ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
در امکان کی دستک مجھے بھیجی گئی ہے
میری قسمت میں تو موجود کی دولت نہیں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے