رازؔ الٰہ آبادی کے اشعار
آشیاں جل گیا گلستاں لٹ گیا ہم قفس سے نکل کر کدھر جائیں گے
اتنے مانوس صیاد سے ہو گئے اب رہائی ملے گی تو مر جائیں گے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اشک غم لے کے آخر کدھر جائیں ہم آنسوؤں کی یہاں کوئی قیمت نہیں
آپ ہی اپنا دامن بڑھا دیجیے ورنہ موتی زمیں پر بکھر جائیں گے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ میری تمنا ہے پیاسوں کے میں کام آؤں
یا رب مری مٹی کو پیمانہ بنا دینا
عمر جوں جوں بڑھتی ہے دل جوان ہوتا ہے
رازؔ یہ حسیں غزلیں ان سفید بالوں میں