رجب علی بیگ سرور
اشعار 6
اب ہے دعا یہ اپنی ہر شام ہر سحر کو
یا وہ بدن سے لپٹے یا جان تن سے نکلے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نادان کہہ رہے ہیں جسے آفتاب حشر
ذرہ ہے اس کے روئے درخشاں کے سامنے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کیا یہی تھی شرط کچھ انصاف کی اے تند خو
جو بھلا ہو آپ سے اس سے برائی کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دم تکفین بھی گر یار آوے
تو نکلیں ہاتھ باہر یہ کفن سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے