Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راکیش طوفان کے اشعار

عجیب بات ہے اس رات کی سحر نہ ہوئی

کئی چراغ جلے روشنی مگر نہ ہوئی

جہاں پہ جھوٹ ہے نفرت ہے بے ایمانی ہے

وہیں پہ زندگی بھر زندگی بتانی ہے

زخم چپ چاپ رہے گا تو رفو بولے گا

تم مجھے قتل بھی کر دو تو لہو بولے گا

میں شجر دیکھ کے ڈر جاتا ہوں

اس قدر دھوپ کی عادت ہے مجھے

لوٹا جب چاند بھی سورج بھی خسارا کر کے

ہم نے چمکا دیا آنگن کو ستارا کر کے

رسم دنیا کے بیاباں میں بچھڑنے والے

عشق آوارہ تجھے ڈھونڈھ رہا ہے اب تک

Recitation

بولیے