راقمؔ لکھنوی کے اشعار
کبھی ان کو ملتی نہیں کوئی منزل
بدلتے ہیں جو ہر قدم پر ارادے
اے چشم التفات کے مارے ہوئے سنبھل
یہ حسن اتفاق ہے حسن نظر نہیں
ان کے لئے اٹھائیں تبسم کی زحمتیں
لینا پڑا خوشی کا سہارا کبھی کبھی
دم بھر اگر نصیب ہو فرصت تو پونچھ لو
پیشانیوں پہ گرد سفر ہے مسافرو
صرف سجود کر کے جبین نظر کو میں
معراج دے رہا ہوں ترے سنگ در کو میں