Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Riasath Ali Asrar's Photo'

ریاست علی اسرار

حیدر آباد, انڈیا

ریاست علی اسرار کے اشعار

17
Favorite

باعتبار

کیا اس سے بچھڑتے کہ ملے ہی نہ تھے جس سے

اک طرفہ محبت کے بھی ہیں زاویے کیا کیا

ہم نہ آئے جنوں کے بس میں کبھی

یہ گریباں خرد نے چاک کیا

کون آئینہ دیکھتا ہے میاں

سب کو اپنا ہی عکس پیارا ہے

سانس کھینچیں تو مصرع اولیٰ

سانس چھیڑیں تو مصرع ثانی

ہمت کہاں سے لاؤں کہ تعبیر کر سکوں

کل رات خواب دیکھ رہا تھا کہ خوش ہوں میں

اپنی زنجیر پا کو دیکھتا ہوں

اس کی پازیب یاد آتی ہے

جانے خوابوں کا کیا ہوا ہوگا

ایک مدت سے ہم نہیں سوئے

کب ہوں آزاد اس محیط سے میں

سوچتا ہوں کہ سوچتا کیوں ہوں

مرجھائے ہوئے گل پر اک بوند ہے شبنم کی

تعبیر کی پلکوں پر اک خواب کا آنسو ہے

ایک دھڑکا سا لگا رہتا ہے خوش ہونے پر

یہ بہار اب کے نہ تمہید خزاں ہو جائے

جلا چراغ عدم تو عجب اجالا ہوا

راہ وجود کی منزل دکھائی دینے لگی

کھنچی ہوئی تھی کوئی اور نام کی ریکھا

تمہارے ہاتھ پہ تقدیر نے لگائی حنا

طلسمی چشم نے تیری کیا مجھے منظور

اور اک گمان میں ڈالا کے کوئی خواب ہوں میں

بے کراں دشت تصور میں بھٹکنے کے نقوش

موج در موج سرابوں سے ابھرتے ہوں گے

ہم کو مٹی کے گھروندوں سے عجب نسبت ہے

اپنا آبائی مکاں گرتے ہوئے دیکھا تھا

کس طرح یاد کر رکھی ہے یہ بات

بھول جائیں گے ایک دن اسرارؔ

شعر گوئی ہے شغل عقل میاں

دل کا گویا کوئی کلام نہیں

عقل کچھ کام کی نہ تھی اسرارؔ

عشق نے اس کو ٹھیک ٹھاک کیا

وہ ایک حرف جو اس کے لبوں سے ہو گزرا

اس ایک حرف میں سارا سخن سمایا تھا

جلا ہے دشت تصور کہاں کہاں ٹپکا

تمہاری چشم غزالاں سے بوند بوند آنسو

محو ہیں حضرت خیال اپنے

حال دل میں مراقبہ باندھے

آپ ہم سے جدا نہیں ہوتے

آپ پر اختیار ہے کوئی

بازار لفظ میں لئے کاسہ خیال کا

پھرتے ہیں ہم سخاوت معنی کے شوق میں

میں تجھ کو دست حقیقت سے چھو کے دیکھوں گا

تو ایک پیکر خواب و خیال ہے جاناں

چاندنی سرخ سی دکھائی دے

یہ محرم کا چاند ہے اسرارؔ

اٹھتی چلی گئی ہے کوئی اور ہی صدا

اک آہ سرد تھی کہ دبی کہ دبی رہی

ہے پردۂ فلک میں یہ کیسا سیہ شگاف

دیکھو تو کوئی جھانک رہا ہے زمین کی اور

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے