aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
1908 - 1991 | کراچی, پاکستان
اس شان کا آشفتہ و حیراں نہ ملے گا
آئینہ سے فرصت ہو تو تصویر صباؔ دیکھ
اک روز چھین لے گی ہمیں سے زمیں ہمیں
چھینیں گے کیا زمیں کے خزانے زمیں سے ہم
خواہشوں نے دل کو تصویر تمنا کر دیا
اک نظر نے آئنے میں عکس گہرا کر دیا
روشنی خود بھی چراغوں سے الگ رہتی ہے
دل میں جو رہتے ہیں وہ دل نہیں ہونے پاتے
کون اٹھائے عشق کے انجام کی جانب نظر
کچھ اثر باقی ہیں اب تک حیرت آغاز کے
اوراق گل
1971
چراغ بہار
1983
دست دعا
2003
دست زرفشاں
1985
ہم کلام
غالب کی فارسی رباعیات کا ترجمہ
1986
خونناب
2004
میرے حصے کی روشنی
2007
قرطاس الم
1996
صبا اکبرآبادی کے مرثیے
سمجھے_گا آدمی کو وہاں کون آدمی بندہ جہاں خدا کو خدا مانتا نہیں
اپنے جلنے میں کسی کو نہیں کرتے ہیں شریک رات ہو جائے تو ہم شمع بجھا دیتے ہیں
اک روز چھین لے_گی ہمیں سے زمیں ہمیں چھینیں_گے کیا زمیں کے خزانے زمیں سے ہم
یہ ہمیں ہیں کہ ترا درد چھپا کر دل میں کام دنیا کے بہ_دستور کیے جاتے ہیں
You have exhausted 5 free content pages per year. Register and enjoy UNLIMITED access to the whole universe of Urdu Poetry, Rare Books, Language Learning, Sufi Mysticism, and more.
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books