ساغر نظامی
غزل 16
نظم 5
اشعار 16
تیرے نغموں سے ہے رگ رگ میں ترنم پیدا
عشرت روح ہے ظالم تری آواز نہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
آنکھ تمہاری مست بھی ہے اور مستی کا پیمانہ بھی
ایک چھلکتے ساغر میں مے بھی ہے اور مے خانہ بھی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہی صہبا یہی ساغر یہی پیمانہ ہے
چشم ساقی ہے کہ مے خانے کا مے خانہ ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
وہ مری خاک نشینی کے مزے کیا جانے
جو مری طرح تری راہ میں برباد نہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
خراماں خراماں معطر معطر
نسیم آ رہی ہے کہ وہ آ رہے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے