Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساحل احمد کے اشعار

364
Favorite

باعتبار

بکری ''میں میں'' کرتی ہے

بکرا زور لگاتا ہے

آج کنواں بھی چیخ اٹھا ہے

کسی نے پتھر مارا ہوگا

رو پڑیں آنکھیں بہت ساحلؔ مری

جب کسی نے ہاتھ سر پر رکھ دیا

کل تلک صحرا بسا تھا آنکھ میں

اب مگر کس نے سمندر رکھ دیا

کیوں چمک اٹھتی ہے بجلی بار بار

اے ستم گر لے نہ انگڑائی بہت

مکڑیوں نے جب کہیں جالا تنا

مکھیوں نے شور برپا کر دیا

ان سے اے دوست مرا یوں کوئی رشتہ تو نہ تھا

کیوں پھر اس ترک تعلق سے پشیمان تھا میں

کس تصور کے تحت ربط کی منزل میں رہا

کس وسیلے کے تأثر کا نگہبان تھا میں

شیر گپھا سے نکلے گا

شور مچے گا جنگل میں

اب کے وہ ایسے سفر پر کیا گئے

پھر دوبارہ لوٹ کر آئے نہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے