Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساحل احمد کے اشعار

381
Favorite

باعتبار

بکری ''میں میں'' کرتی ہے

بکرا زور لگاتا ہے

شیر گپھا سے نکلے گا

شور مچے گا جنگل میں

آج کنواں بھی چیخ اٹھا ہے

کسی نے پتھر مارا ہوگا

کیوں چمک اٹھتی ہے بجلی بار بار

اے ستم گر لے نہ انگڑائی بہت

کس تصور کے تحت ربط کی منزل میں رہا

کس وسیلے کے تأثر کا نگہبان تھا میں

ان سے اے دوست مرا یوں کوئی رشتہ تو نہ تھا

کیوں پھر اس ترک تعلق سے پشیمان تھا میں

رو پڑیں آنکھیں بہت ساحلؔ مری

جب کسی نے ہاتھ سر پر رکھ دیا

کل تلک صحرا بسا تھا آنکھ میں

اب مگر کس نے سمندر رکھ دیا

اب کے وہ ایسے سفر پر کیا گئے

پھر دوبارہ لوٹ کر آئے نہیں

مکڑیوں نے جب کہیں جالا تنا

مکھیوں نے شور برپا کر دیا

Recitation

بولیے