سجاد شمسی
غزل 2
اشعار 2
ہیں قہقہے کسی کے کسی کی ہیں سسکیاں
شامل رہا خوشی میں کسی بے بسی کا شور
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ کیسا حادثہ گزرا یہ کیسا سانحہ بیتا
نہ آنگن ہے نہ چھت باقی نہ ہیں دیوار و در باقی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تصویری شاعری 1
دعاؤں میں اثر باقی نہ آہوں میں اثر باقی ہے کچھ لے دے کے گر باقی تو ہے اک چشم_تر باقی یہ کیسا حادثہ گزرا یہ کیسا سانحہ بیتا نہ آنگن ہے نہ چھت باقی نہ ہیں دیوار_و_در باقی چمن والوں کی بد_ذوقی پہ کلیاں جان کھوتی ہیں نہ ہیں اہل_نظر باقی نہ کوئی دیدہ_ور باقی پتا کیا پوچھتے ہیں آپ ہم صحرا_نوردوں سے نہ اپنا شہر ہے باقی محلہ ہے نہ گھر باقی فضائیں چپ ہوائیں چپ صدائیں چپ ندائیں چپ نوائے_نیم_شب باقی نہ ہے بانگ_سحر باقی خدا جانے نظام_مے_کدہ کو کیا ہوا شمسیؔ نہ وہ حسن_عطا باقی نہ وہ لطف_نظر باقی