سرشار بلند شہری کے دوہے
وقت بہت مصروف ہے تھوڑا وقت نکال
اک دو ساعت کے لیے اپنا آپ سنبھال
وقت بڑا چالاک ہے وقت کے ساتھ چلو
سارے دن چلتے رہیو ساری رات چلو
کوئل آم کی ڈال پہ بیٹھی شور مچائے
پھول آیا پھل آ گئے اک تم ہی نہیں آئے
رستے میں اک پیڑ پر پنچھی بول گیا
پنچھی کی آواز سے جیون ڈول گیا