شاد فدائی دہلوی
غزل 12
اشعار 8
تجھے بھلا کے بھی صدیاں بھلا نہیں سکتیں
مگر یہ شرط ہے خود میں کمال پیدا کر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جن کے آنگن میں نہیں کوئی بھی رونے والا
ان گھروں سے بھی گزرتا ہے کھلونے والا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
عزیزو زندگی کی تلخیوں سے میں تو باز آیا
رفیقو اور جینے کی دعا سے چوٹ لگتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میری ہر شب اسی امید میں کٹ جاتی ہے
وہ ابھی آیا ابھی میرا مقدر جاگا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہم اپنی حاجتوں کی غلامی میں آ گئے
زنداں کی بندشوں سے نکلنا نہ آ سکا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے