شاد فدائی دہلوی
غزل 12
اشعار 8
تڑپ رہا ہے جو بیتاب ہو کے زخموں سے
یہ راستے میں مرے دل کے ہو بہو کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میری ہر شب اسی امید میں کٹ جاتی ہے
وہ ابھی آیا ابھی میرا مقدر جاگا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جو نہیں ہے وقت کا ہم سفر اسے صبح و شام کی کیا خبر
ہو کسی کا وقت پہ کیا اثر بھلا وقت کس کا غلام ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
شاخ پر ہوں کہ ان کے جوڑے میں
عمر ہے ایک رات پھولوں کی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تجھے بھلا کے بھی صدیاں بھلا نہیں سکتیں
مگر یہ شرط ہے خود میں کمال پیدا کر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے