شاد لکھنوی
غزل 58
اشعار 21
وصال یار سے دونا ہوا عشق
مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
نہ تڑپنے کی اجازت ہے نہ فریاد کی ہے
گھٹ کے مر جاؤں یہ مرضی مرے صیاد کی ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
جوانی سے زیادہ وقت پیری جوش ہوتا ہے
بھڑکتا ہے چراغ صبح جب خاموش ہوتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
عشق مژگاں میں ہزاروں نے گلے کٹوائے
عید قرباں میں جو وہ لے کے چھری بیٹھ گیا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہم نہ بگڑیں گے اگر چشم نمائی ہوگی
پھر کہیں آنکھ لڑائی تو لڑائی ہوگی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے