Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

شاداب رضی

1955 - 2020

ممتاز اردو شاعر، نقاد اور محقق، جو کلاسیکی اور جدید ادبی روایات سے گہرا تعلق رکھتے تھے

ممتاز اردو شاعر، نقاد اور محقق، جو کلاسیکی اور جدید ادبی روایات سے گہرا تعلق رکھتے تھے

شاداب رضی کا تعارف

تخلص : 'شاداب'

اصلی نام : محمد رضی احمد

پیدائش : 12 Jan 1955 | شیخ پورہ, بہار

وفات : 13 Sep 2020 | بھاگلپور, بہار

شاداب رضی(محمد رضی احمد) اردو کے ممتاز شاعر، محقق اور نقاد تھے، جو کلاسیکی اور جدید ادبی روایت سے گہری وابستگی رکھتے تھے۔ وہ **12 جنوری 1955 کو شیخ پورہ، بہار** میں پیدا ہوئے اور اپنی علمی و ادبی خدمات کے باعث اردو دنیا میں ایک نمایاں مقام حاصل کیا۔  

انہوں نے **پٹنہ یونیورسٹی** سے اردو میں **ایم اے (گولڈ میڈلسٹ)** اور **ٹی ایم بھاگلپور یونیورسٹی** سے **ڈی لِٹ** کی سند حاصل کی۔ تدریسی میدان میں بھی نمایاں رہے اور **ٹی ایم بھاگلپور یونیورسٹی میں صدرِ شعبۂ اردو** کے عہدے پر فائز رہے۔  

ان کی شاعری میں **غزل، نظم، ماہیے، دوہے اور رباعیات** کے رنگ نمایاں ہیں، جن میں فکری گہرائی اور فنی پختگی صاف جھلکتی ہے۔  

بحیثیت محقق و نقاد، ان کی کتاب **"اردو تنقید میں نئے رجحانات: بہار کے حوالے سے"** اردو تنقید میں ایک اہم اضافہ ہے۔ اس کے علاوہ ان کے تحقیقی و تنقیدی مضامین **شعر و حکمت، فکر و تحقیق، سبرس، آج کل، نیا دور، ایوانِ اردو، شاعر، خبرنامہ، اوراق، زبان و ادب، اردو ادب، ادیب، علی گڑھ میگزین** جیسے معروف جرائد میں شائع ہوتے رہے۔  

**13 ستمبر 2020 کو بھاگلپور، بہار** میں ان کا انتقال ہوا، مگر ان کی علمی و ادبی خدمات آج بھی اردو ادب کے قارئین کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔

موضوعات

Recitation

بولیے