شکیل شاہ کے اشعار
جو دیکھتا ہوں وہی بولنے کا عادی ہوں
میں اپنے شہر کا سب سے بڑا فسادی ہوں
کب تیروں سے تلواروں سے ڈرتا ہوں
شہر کے پیلے اخباروں سے ڈرتا ہوں
جو دیکھتا ہوں وہی بولنے کا عادی ہوں
میں اپنے شہر کا سب سے بڑا فسادی ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں اک چراغ مجھے کام رات بھر سے ہے
مسافروں کی تو پہچان ہی سفر سے ہے
مرے سامنے مرے شہر میں کئی بے تکوں کو سند ملی
مری ذات میں جو ادیب ہے اسے کیا کہوں اسے کیا کہوں