Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

شکیل شاہ

- 2014 | سورت, انڈیا

شکیل شاہ کے اشعار

جو دیکھتا ہوں وہی بولنے کا عادی ہوں

میں اپنے شہر کا سب سے بڑا فسادی ہوں

مری زندگی بھی عجیب ہے اسے کیا کہوں اسے کیا کہوں

کوئی دور ہے نہ قریب ہے اسے کیا کہوں اسے کیا کہوں

جو دیکھتا ہوں وہی بولنے کا عادی ہوں

میں اپنے شہر کا سب سے بڑا فسادی ہوں

کب تیروں سے تلواروں سے ڈرتا ہوں

شہر کے پیلے اخباروں سے ڈرتا ہوں

میں اک چراغ مجھے کام رات بھر سے ہے

مسافروں کی تو پہچان ہی سفر سے ہے

مرے سامنے مرے شہر میں کئی بے تکوں کو سند ملی

مری ذات میں جو ادیب ہے اسے کیا کہوں اسے کیا کہوں

Recitation

بولیے