Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Shakir Dehlvi's Photo'

شاکر دہلوی

دلی, انڈیا

شاکر دہلوی کے اشعار

1
Favorite

باعتبار

سیاہ آنکھوں کی رنگت کی اک جھلک کے لئے

تری تلاش میں سرمہ فروش رہتے ہیں

اک ادھورا خواب جو اکثر ڈراتا تھا مجھے

تیرا جانا اس ادھورے خواب کی تعبیر ہے

اس قدر ڈر ہے موت کا اس کو

جان دے دے گا زندگی کے لئے

روز تاریخ کلنڈر میں بدل جاتی تھی

پھر وہ تاریخ بھی آئی کہ کلنڈر بدلا

ہمارے گھر میں یہ تہذیب اب بھی زندہ ہے

بزرگ بولیں تو بچے خموش رہتے ہیں

نیند آئی تو دھوپ کھلے تک سوئیں گے

خوابوں کی فہرست بنا کر بیٹھے ہیں

شکر کیجے کہ موت ہے ورنہ

زندگی سے ہمیں بچاتا کون

دو میں کوئی ایک ہو تو پھر بھی بن جاتی ہے بات

مسئلہ یہ ہے کہ ہم دونوں ہی تھے ضدی بہت

بلیوں کودتا اچھلتا دل

آپ کی اک نہیں پہ بیٹھ گیا

ہو بھٹکنے کا جسے شوق مرے ساتھ چلے

جو ہو منزل کا طلب گار پلٹ جائے ابھی

ہم سے مل کر دیکھیے اچھا لگے گا آپ کو

آدمیت کے ابھی تک ان چھوئے پہلو ہیں ہم

یہ دل ول کا دھڑکنا کچھ نہیں ہے

ترے سینے میں جو ہلچل ہے میں ہوں

یہ تری یاد جو کر جاتی ہے بے چین ہمیں

یہ تری یاد کبھی باعث تسکین بھی تھی

تم سے ٹکرائے تو ہوا معلوم

حادثے خوش نما بھی ہوتے ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

بولیے