شیر سنگھ ناز دہلوی
غزل 20
اشعار 7
آبلہ پائی ہماری رنگ لائی دشت میں
خار صحرا تشنۂ خوں ہو کے نشتر ہو گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
رو دئے فریاد پر میری بتان سنگ دل
میرے نالوں سے پگھل کر موم پتھر ہو گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بل پڑے چتون پہ ابرو تن کے خنجر ہو گئے
ذکر وصل آتے ہی وہ جامے سے باہر ہو گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اک بہانہ چاہیے ان کو بگڑنے کے لیے
میں نے زلفوں کی بلائیں لیں مرے سر ہو گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے