صدیق شاہد
غزل 13
اشعار 8
ایسا کچھ گردش دوراں نے رکھا ہے مصروف
ماجرے ہو نہ سکے ہم سے قلم بند اپنے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مجھ سے کہتی ہیں وہ اداس آنکھیں
زندگی بھر کی سب تھکن یاں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خواب ٹوٹے پڑے ہیں سب میرے
میں ہوں اور حیرتوں کا ساماں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اس کے جانے پہ یہ احساس ہوا ہے شاہدؔ
وہ جزیرہ تھا مرا دکھ سے بھرے پانی میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نکل آئے جو ہم گھر سے تو سو رستے نکل آئے
عبث تھا سوچنا گھر میں کوئی غیبی اشارہ ہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے