سراج اجملی کے اشعار
جو نہیں ہوتا بہت ہوتی ہے شہرت اس کی
جو گزرتی ہے وہ اشعار میں آتی ہی نہیں
-
موضوع : غم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یوں سراپا التجا بن کر ملا تھا پہلے روز
اتنی جلدی وہ خدا ہو جائے گا سوچا نہ تھا
اسے جس شب مدھر آواز میں گانا تھا لازم
روایت ہے کہ اس شب بھی پرندہ چپ رہا تھا
-
موضوع : گانا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جس رات میں نہ ہجر ہو نے وصل اجملیؔ
اس رات میں کہاں کی غزل جاگتے رہو
شام منبر پر فضیلت کے بہت سنجیدہ فرحاں
صبح دم افسردگی کے فرش پر بکھرا ہوا میں
تا صبح میری لاش رہی بے کفن تو کیا
بانوئے شام نوحہ کناں ہی نہیں ہوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ