سید عدیل گیلانی کے اشعار
رات کی تاریکیوں میں ہے درخشاں داغ دل
چاند کہتے پھر رہے ہیں لوگ میرے زخم کو
وہ لوگ جو کہ عشق کے اب تک اسیر تھے
گزری کہانیوں کے فسانے لگے مجھے
ایک مدت سے تری دید کی پیاسی آنکھیں
راہ تکتے ہوئے بینائی گنوا بیٹھی ہیں
اب وہ رونق ہی نہیں کس لیے چھت پر جاؤں
کھو گئے شام کے منظر میں گلابی چہرے