تحسین فراقی کے اشعار
میں جن گلیوں میں پیہم بر سر گردش رہا ہوں
میں ان گلیوں میں اتنا خار پہلے کب ہوا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سطح دریا کا یہ سفاک سکوں ہے دھوکا
یہ تری ناؤ کسی وقت ڈبو سکتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مجھ سا انجان کسی موڑ پہ کھو سکتا ہے
حادثہ کوئی بھی اس شہر میں ہو سکتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بہار اب کے جو گزری تو پھر نہ آئے گی
بچھڑنے والے بچھڑتے سمے یہ کہہ گئے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں کہاں اور کہاں شاعری میں نے تو فقط
مجلس شعر بپا کی تو تمہارے لیے کی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پھر اس کی یاد نے دستک دل حزیں پر دی
پھر آنسوؤں میں نہاں اس کے خد و خال ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ طے ہوا ہے کہ شعر و ادب کے پیمانے
ہمارے شہر کا اک یک فنا ہی طے کرے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ