Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Taimur Hasan's Photo'

تیمور حسن

1974 | پنجاب, پاکستان

تیمور حسن کے اشعار

1.5K
Favorite

باعتبار

ہم دنیا سے جب تنگ آیا کرتے ہیں

اپنے ساتھ اک شام منایا کرتے ہیں

پھر جو کرنے لگا ہے تو وعدہ

کیا مکرنے کا پھر ارادہ ہے

سورج کے اس جانب بسنے والے لوگ

اکثر ہم کو پاس بلایا کرتے ہیں

تجھے میں اپنا نہیں سمجھتا اسی لیے تو

زمانے تجھ سے میں کوئی شکوہ نہیں کروں گا

سفر میں ہوتی ہے پہچان کون کیسا ہے

یہ آرزو تھی مرے ساتھ تو سفر کرتا

مکاں سے ہوگا کبھی لا مکان سے ہوگا

مرا یہ معرکہ دونوں جہان سے ہوگا

اتار لفظوں کا اک ذخیرہ غزل کو تازہ خیال دے دے

خود اپنی شہرت پہ رشک آئے سخن میں ایسا کمال دے دے

مری توجہ فقط مرے کام پر رہے گی

میں خود کو ثابت کروں گا دعویٰ نہیں کروں گا

زندگی جنگ ہے اعصاب کی اور یہ بھی سنو

عشق اعصاب کو مضبوط بنا دیتا ہے

زندگی بھر کی ریاضت مری بیکار گئی

اک خیال آیا تھا بدلے میں وہ کیا دیتا ہے

یہ جنگ جیت ہے کس کی یہ ہار کس کی ہے

یہ فیصلہ مری ٹوٹی کمان سے ہوگا

میں نے بخش دی تری کیوں خطا تجھے علم ہے

تجھے دی ہے کتنی کڑی سزا تجھے علم ہے

خوشی ضرور تھی تیمورؔ دن نکلنے کی

مگر یہ غم بھی سوا تھا کہ رات بیت گئی

Recitation

بولیے