تیمور حسن کے اشعار
ہم دنیا سے جب تنگ آیا کرتے ہیں
اپنے ساتھ اک شام منایا کرتے ہیں
سفر میں ہوتی ہے پہچان کون کیسا ہے
یہ آرزو تھی مرے ساتھ تو سفر کرتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مری توجہ فقط مرے کام پر رہے گی
میں خود کو ثابت کروں گا دعویٰ نہیں کروں گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں نے بخش دی تری کیوں خطا تجھے علم ہے
تجھے دی ہے کتنی کڑی سزا تجھے علم ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پھر جو کرنے لگا ہے تو وعدہ
کیا مکرنے کا پھر ارادہ ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اتار لفظوں کا اک ذخیرہ غزل کو تازہ خیال دے دے
خود اپنی شہرت پہ رشک آئے سخن میں ایسا کمال دے دے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ جنگ جیت ہے کس کی یہ ہار کس کی ہے
یہ فیصلہ مری ٹوٹی کمان سے ہوگا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
زندگی بھر کی ریاضت مری بیکار گئی
اک خیال آیا تھا بدلے میں وہ کیا دیتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سورج کے اس جانب بسنے والے لوگ
اکثر ہم کو پاس بلایا کرتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تجھے میں اپنا نہیں سمجھتا اسی لیے تو
زمانے تجھ سے میں کوئی شکوہ نہیں کروں گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
زندگی جنگ ہے اعصاب کی اور یہ بھی سنو
عشق اعصاب کو مضبوط بنا دیتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خوشی ضرور تھی تیمورؔ دن نکلنے کی
مگر یہ غم بھی سوا تھا کہ رات بیت گئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مکاں سے ہوگا کبھی لا مکان سے ہوگا
مرا یہ معرکہ دونوں جہان سے ہوگا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ