تخلص : 'عروجؔ'
اصلی نام : سید فیاض علی زیدی
پیدائش : 25 Sep 1912 | میرٹھ, اتر پردیش
وفات : 04 Feb 1987
گیا قریب جو پروانہ رہ گیا جل کر
جمال خاص حدوں تک جمال ہوتا ہے
نام سید فیاض علی زیدی اور تخلص عروج تھا۔۲۵؍ستمبر۱۹۱۲ء کو میرٹھ میں پیدا ہوئے۔ ان کے آباواجداد کا وطن بدایوں تھا، اس لیے یہ بدایونی کہلائے۔ ان کی ابتدائی تعلیم قدیم اسلوب پر قبضہ ہاپوڑ، ضلع میرٹھ میں ہوئی۔ اپنے آبائی وطن بدایوں میں انٹر کیا۔ بدایوں کی سکونت ترک کرکے رام پور کو مستقر بنایا۔۱۹۳۰ء میں ادبی سفر کا آغاز کیا۔ احسن مارہروی سے تلمذ حاصل تھا۔ ان کا کلام رسالہ’’نگار‘‘ میں چھپتا رہتا تھا۔ ۴؍ فروری ۱۹۸۷ء کو رام پور میں انتقال کرگئے۔ ان کے شعری مجموعوں ’’شمع فروزاں‘‘، ’’متاع فکر‘‘ اور ’’سفینۂ غزل ‘‘ پر اترپردیش اردو اکیڈمی نے انھیں ایوارڈ دیے۔ نثر میں ان کی مشہور کتاب ’’زندہ کتبے‘‘ ہے۔