Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Wali Aasi's Photo'

والی آسی

1939 - 2002 | لکھنؤ, انڈیا

والی آسی

غزل 26

اشعار 23

انہیں بھی جینے کے کچھ تجربے ہوئے ہوں گے

جو کہہ رہے ہیں کہ مر جانا چاہتے ہیں ہم

دریا دکھائی دیتا ہے ہر ایک ریگ زار

شاید کہ ان دنوں مجھے شدت کی پیاس ہے

سب بچھڑے ساتھی مل جائیں مرجھائیں چہرے کھل جائیں

سب چاک دلوں کے سل جائیں کوئی ایسا کام کرو والیؔ

غم کے رشتوں کو کبھی توڑ نہ دینا والیؔ

غم خیال دل نا شاد بہت کرتا ہے

ہم ہار گئے تم جیت گئے ہم نے کھویا تم نے پایا

ان چھوٹی چھوٹی باتوں کا ہم کوئی خیال نہیں کرتے

کتاب 12

تصویری شاعری 4

 

آڈیو 7

بھولے_بسرے ہوئے غم یاد بہت کرتا ہے

بہ_رنگ_نغمہ بکھر جانا چاہتے ہیں ہم

بہت دن سے کوئی منظر بنانا چاہتے ہیں ہم

Recitation

متعلقہ شعرا

"لکھنؤ" کے مزید شعرا

Recitation

بولیے