تمہارے خط میں نظر آئی اتنی خاموشی
کہ مجھ کو رکھنے پڑے اپنے کان کاغذ پر
یاسر خان 12 مارچ 1986 کو بلندشہر میں پیدا ہوئے۔ اتر پردیش کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھنے والے یاسر نے پچھلے چند سالوں میں اپنی شاندار غزلیات اور نظموں کے ذریعے پورے ملک میں اپنی پہچان بنائی ہے۔ اس وقت وہ نوئیڈا کی ایک نجی فرم میں اسسٹینٹ منیجر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
یاسر خان انعام معاصر اردو غزل کی ایک ابھرتی ہوئی آواز ہیں، جو اپنے منفرد انداز اور گہرے جذباتی اثرات کے لیے جانے جاتے ہیں۔ ان کی غزل اکثر کلاسکی مضامین کو نئے احساسات کے ساتھ پیش کرتی ہے، جو محبت، دکھ، اور خود شناسی کے پہلوؤں کو اجاگر کرتی ہے۔ انسانی جذبات کی نزاکتوں کو سمجھتے ہوئے، ان کی غزلیں روایتی شاعری پر نیا زاویہ پیش کرتی ہیں۔ یاسر خان انعام کا کلام سادگی اور گہری سنجیدگی کے لیے پہچانا جاتا ہے، جس کی بدولت وہ شاعری کے دیوانوں کے دلوں میں جگہ بنا چکے ہیں۔