ظفر تابش
غزل 6
اشعار 8
منظر سے لا منظر تک
آنکھیں خالی خالی ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نہ کہو تم بھی کچھ نہ ہم بولیں
آؤ خاموشیوں کے لب کھولیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جب بھی جھک کر ملتا ہوں میں لوگوں سے
ہو جاتا ہوں اپنے قد سے اونچا میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کیا جانے کیوں جلتی ہے
صدیوں سے بچاری دھوپ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بستی بستی جنگل جنگل گھوما میں
لیکن اپنے گھر میں آ کر سویا میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے