ظہیر کاشمیری
غزل 39
نظم 1
اشعار 30
آہ یہ مہکی ہوئی شامیں یہ لوگوں کے ہجوم
دل کو کچھ بیتی ہوئی تنہائیاں یاد آ گئیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سیرت نہ ہو تو عارض و رخسار سب غلط
خوشبو اڑی تو پھول فقط رنگ رہ گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کوئی دستک کوئی آہٹ نہ شناسا آواز
خاک اڑتی ہے در دل پہ بیاباں کی طرح
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہمیں خبر ہے کہ ہم ہیں چراغ آخر شب
ہمارے بعد اندھیرا نہیں اجالا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
فرض برسوں کی عبادت کا ادا ہو جیسے
بت کو یوں پوج رہے ہیں کہ خدا ہو جیسے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کتاب 11
ویڈیو 4
This video is playing from YouTube