Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

زاہدہ کمال

زاہدہ کمال کے اشعار

کہنا پڑا انہیں کو مسیحائے وقت بھی

جن سے ہمارے درد کا درماں نہ ہو سکا

افسانۂ حیات بنی پھول بن گئی

جب مسکرائی کوئی کلی اضطراب میں

شامل نہ ہوتے حسن کے جلوے اگر کمالؔ

ہوتا کہاں یہ نور شب ماہتاب میں

جب تک تمہارا حسن نمایاں نہ ہو سکا

روشن چراغ عالم امکان نہ ہو سکا

Recitation

بولیے