ظہور چوہان
غزل 9
اشعار 18
آخری بار ملاقات تو کر لی ہے مگر
سلسلہ اپنی محبت کا کہاں آخری ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
انہی جھکے ہوئے پیڑوں سے گفتگو ہے مری
جناب میرے بزرگوں سے گفتگو ہے مری
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
چھاؤں دیتا دھوپ اٹھاتا رستے میں
میں نے دیکھا ایک شجر درویشی میں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
رہتا ہوں میں جتنا ساتھ سب کے
لگتا ہے اکیلا ہو گیا ہوں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
زندگی کتنے سلیقے سے گزارا ہے تجھے
مسکراتے بھی رہے زخم بھی کھاتے رہے ہم
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے