ظہور منہاس
غزل 7
اشعار 19
وہ تھک گئی تھی بھیڑ میں چلتے ہوئے ظہورؔ
اس کے بدن پہ ان گنت آنکھوں کا بوجھ تھا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
بھیجی تصویر بھی تو آنکھوں کی
یعنی آنکھیں دکھا رہی ہو مجھے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اس قدر قہقہے ہیں دنیا میں
شرم آتی ہے مجھ کو روتے ہوئے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
فکر تجدید ہجر ہے ورنہ
کب مجھے وصل کی ضرورت ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
میں بدلتا ہوں روز اپنا ہدف
یہ مری مستقل مزاجی ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے