Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

زویا شیخ

1992 | لکھنؤ, انڈیا

زویا شیخ کے اشعار

خامشی کا سبب نہیں کچھ بھی

مجھ کو بس گفتگو سے نفرت ہے

وہ مری سادگی پہ مرتا ہے

مجھ کو گہنوں کی کیا ضرورت ہے

سنو آؤ نیا اک زخم بخشو

تمہارا ہجر بوڑھا ہو گیا ہے

خوددار خود پرست ہیں ضدی بلا کے ہیں

ہم جو گئے تو لوٹ کر واپس نہ آئیں گے

پھر یوں ہوا کہ زندگی اک بوجھ بن گئی

اک شخص میرے ہاتھ سے یک لخت کھو گیا

عشق ہے مجھ سے اسے یا کہ فقط ہمدردی

جب بھی وہ چھوڑ کے جاتا ہے پلٹ آتا ہے

ہمیں اس سے جدا ہونا پڑا تھا

ہمارے بیچ دنیا آ گئی تھی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے